«وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا، وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي، وَنُسُكِي، وَمَحْيَايَ، وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، اللهُمَّ أَنْتَ الْمَلِكُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، أَنْتَ رَبِّي، وَأَنَا عَبْدُكَ، ظَلَمْتُ نَفْسِي، وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي، فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا، إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ، وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ، لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْكَ، وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ، أَنَا بِكَ وَإِلَيْكَ، تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ»
{وهو من أدعية استفتاح الصلاة، خاصة في صلاة قيام الليل}
میں نے اپنا چہرہ یکسو ہو کر اس ذات کی طرف متوجہ کرلیا،جس نے آسمانوں و زمین کو نئے سرے سے پیدا کیا، اورمیں مشرکین میں سے نہیں ہوں۔ بے شک میری نماز، میری قربانی، میرا زندہ رہنا اور میرا مرنا اللہ رب العالمین کے لیے ہے، جس کا کوئی شریک نہیں، مجھے اسی بات کا حکم دیاگیا ہے اور میں مطیع و فرمانبرداروں میں سے ہوں۔ اے اللہ، تو ہی بادشاہ ہے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ، میں نے اپنی جان پر ظلم کیا، میں اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں، میرے تمام گناہ بخش دے۔ کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی بھی گناہوں کو نہیں بخش سکتا، مجھے بہترین اخلاق کی ہدایت دے، تیرے علاوہ بہترین اخلاق کی ہدایت کوئی نہیں دے سکتا۔مجھ سے برے اخلاق ہٹادے، تیرے علاوہ مجھ سے برےاخلاق کوئی دور نہیں کرسکتا، میں حاضر ہوں، تیرا فرمانبردار ہوں، اور بھلائی تمام کی تمام تیرے ہاتھ میں ہے، جبکہ برائی تیری طرف سے نہیں، میں تیری مدد سے(کھڑا)ہوں اور تیری طرف(متوجہ)ہوں، تو بابرکت ہے، بلند ہے میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔
یہ (استفتاح ) نماز شروع کرنے خاص طور پر قیام اللیل کی دعاؤں میں سے ہے۔